نساء احادیث

ستمبر ۲۰۱۲ کا ورژن

سُنی اسلام میں احادیث کی اہمیت

جبکہ تقریباً ہر کوئی جانتا ہے کہ مسلمان قرآن کا احترام کرتے ہیں بطور اپنی پاک کتاب، جبکہ تقریباً ہر کوئی جانتا ہےہوسکتا ہے کئی نہ جانتے ہوں کہ احادیث تقریباً اکثر مسلمان قرآن کی طرح مُستند مانتے ہیں۔در حقیقت، احادیث ہو سکتا ہے حتیٰ کہ اسلام پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں۔صرف بُہت والیم کی اہمیت کی وجہ سے اُن کی تعلیمات چھ مجموعوں میں ہے۔(کُچھ سُنی مسلمان کسی ساتویں کو مانتے ہیں،مُوتا مالک کو لکھ اکثر چھ کے ساتھ ہی ہیں)مسلمانوں نے کہا کہ کسی مسلمان کے لیئے ایک خاص حدیث کو رد کرنا جائز ہے،یا کہاوت کو، اگر کوئی مسلمان تمام چھ احادیث کے مُستند مجموعے میں سے ایک کو رد کرتا ہے تو وہ ایک سچا مسلمان نہیں ہیں۔نساء (یا النسا) شیعہ مسلمان تھا جو ۸۳۰ سے ۹۱۵ تک زندہ رہا ( ۳۰۳ تا ۲۱۵ م ) اور سُنی احادیث کی چھ مُستند مجموعوں میں سے پانچویں کو تالیف کیا۔ یہ ۵۷۶۴ احادیث پر مشتمل ہے اور سُعند کہلاتا تھا،لیکن لوگ عام طور پر اسے صرف مصنف نساء کے نام ہی سے پُکارتے ہیں۔ سُنت کا مطلب ہے مثال اور رسم جبکہ لفظ حدیث تھوڑی سی باریک تر تعریف ہے۔لغوی مطلب ہے اطلاع۔ سُنن النساء والیم ۱ صفحہ ۶۳۔

سُنت قرآن کی مانند ضروری ہے ۔سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۶۴ ایک مثال کے طور پر بالوں کو نوچنا منع یا دانتوں میں درز بنانا قرآن کا حُکم نہیں ہے بلکہ یہ سُنت ہے سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۶۴ تا ۶۵۔

احادیث کا مہتبر ہونا۔سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۸۱۔

۱۰۰۰۰۰ لوگ احادیث کو منتقل کرنے اور اکٹھا کرنے میں ملوث تھے۔سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۸۳۔حدیث کی منتقلی کسی عورت کے ذریعے کسی مرد کی طرح بہتر نہیں۔ سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۸۴۔ ہم اور ممکنہ طور پر دیکھیں گے یہ آرٹیکل بعد میں کیوں درست ہے۔محمد کے الفاظ اور اعمال ہمیشہ زور دار ہیں۔سُنن والیم ۱ صفحہ ۷۴۔

محمد کے گناہ

جدید اسلام خیال کرتاہے کہ محمد اور تمام انبیاہ بے گناہ ہیں، اگرچہ یہ ابتدائی اسلا م میں نہیں تھا۔ایک جدید نقطہ نظر سے سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۶۳۔ کا مترجم کہتا ہے کہ محمد نے کبھی کوئی غلطی نہ کی تھی پھر بھی مندرجہ ذیل کُتب میں ہے جن کا اس نے ترجمہ کیا محمد نے اپنی غلطیوں کی معافی مانگی سُنن نساء والیم ۱ صفحہ ۱ نمبر ۶۱ تا ۶۲ صفحہ ۱۵۵۔ محمد نےکہا کہ اس کے گناہ پانی اور برف اور اولوں سے دھوئے ھائیں سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۳۳۶ تا ۳۳۷ صفحہ ۲۷۳۔ محمد نے کہا کہ اسے پانی اور برف اور اولوں سے خالص کیا جائے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۴۰۴ تا ۴۰۵ صفحہ ۳۰۱ محمد نے معافی کی درخواست کی سُنن نساء ۱ نمبر ۱۷۱ صفحہ ۲۰۲۔ محمد نے اپنے گناہوں کی معافی کی دُعا کی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۸۹۸ صفحہ ۱۰ محمد نے کہا میں نے خود غلط کیا ، لیکن میں اپنے گناہوں کو مانتا ہوں پس مُجھے میرے سارے گناہ معاف کر تُم ہی ہو جو مُجھے معاف کرسکتے ہو سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۹۰۰ صفحہ ۱۲۔ رات کو محمد اپنے گناہوں کی معافی کے لیئے اُٹھ جاتا تھا سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۱۲۷ تا ۱۱۲۸ صفحہ ۱۱۰۔ عائشہ سے رواج تھا ایک رات میں نے رسول اللہ کو نا پایا اور جب میں نے اسے تلاش کیا تو میں نے اُسے سجدہ میں دیکھا اور وہ کہہ رہا تھا اے خُداوند میرے سارے گناہ معاف کر کُھلے اور پوشیدہ بھی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۱۲۸ صفحہ ۱۱۰۔محمد نے بُرے کاموں سے جو اُس نے کیے اور جو نہ کیے معافی مانگی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۳۱۰ صفحہ ۱۹۹۔

دُعا اور محمد

محمد نے لوگوں کو بتایا کہ جبرائیل نے اُسے بتایا کہ ہر وقت مسلمان مُحمد کو برکت دے جبرائیل مسلمانوں کو دس گُنا برکت دیتا ہے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۲۸۶ صفحہ ۱۸۴ تا ۱۸۵۔ نمبر ۱۲۹۸ صفحہ ۱۹۱۔محمد پر سلامتی کی دُعا کریں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۲۸۲ تا ۱۳۰۱ صفحہ ۱۸۱ تا ۱۹۳۔پچھلے جُمعہ سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اگر کوئی مسلمان جمعہ کو غُسل کرتا ہے نمازیں جو اس کے لیئے مقرر ہیں اور پھر اُس وقت تک خاموش رہیں جب تک امام ختم نہیں کرتا اور امام کر ساتھ نماز کریں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۴۰۶ صفحہ ۲۴۶۔

نا مکمل نماز

جب تُم نماز کے دوران تھونکتےہو تو بائیں پاؤں کے نیچے تھونکیں ( نہ کہ دائیں) سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۷۲۸تا ۷۲۹ صفحہ ۴۵۴ تا ۴۵۵ سورۃ فاتحہ کے بغیر نماز (سورۃ نمبر ۱) نماز کا درجہ نہیں ہے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۹۱۳ تا ۹۱۴ صفحہ ۱۸ تا ۱۹ وہ جو فاتحہ الکتاب نہیں پڑھتا اس کا ثواب نہیں ملتا (۲: ۹۱۳) نماز جائز نہیں اگر فاتحہ الکتاب اور کُچھ نہ پڑھا جائے تو (۲: ۹۱۴) رسم و رواج کو تفصیلاً مکمل کیے بغیر نماز نہ مکمل ہے۔محمد نے کہا آپ میں سے کسی کی نماز اُس وقت تک مکمل نہیں جب تک وہ مکمل طور وضو نہ کرے جیسے اللہ قادرِ مُطلق نے تُم کو حُکم دیا ہے اسے اپنا چہرہ دھونا چایئے اور کہنیوں تک ہاتھ اور سر کا مسح کرے اور گھٹنوں تک پاؤں کو دھونا چایئے پھر اسے اُونچی آواز میں تکبیر پڑھنی چاہیئے (اللہ اکبر) اور اُس کی تعریف کرنی چاہیئے ( یعنی ثناہ پڑھنی چاہیئے) پھر اسے قرآن کی تلاوت کرنی چاہیئے جتنا آسانی سے وہ پڑھ سکے پھر اُسے تکبیر پڑھنی چاہیئے اور رکوع کرنا چاہیئے اس طرح اس کے جوڑ اپنی جگہ پر واپس آئیں گے اور آرام کرئیں گے پھر اسے کہنا چاہیئے کہ اللہ سُنتا ہے جو اس کی تمجید کرتا ہے وہ پھر سیدھا کھڑا ہو جائے کہ اُس کی قمر سیدھی ہوجائے پھر اُسے تکبیر پڑھنی چاہیئے اور سجدہ کرنا چاہیئے اس طرح اس کا سر زمین پر رکھا جائے اور اس کے جوڑ اپنی جگہ پر آجائیں اور ڈھیلے ہو جائیں۔ پھر اس کو تکبیر پڑھنا چاہیئے اور پھر اپنے کولہوں کے بَل سیدھا بیٹھا جائے اور اُس کی قمر سیدھی ہو آپ میں سے کسی کی نماز مکمل نہیں ہوتی جبکہ یہ باتیں نہ کرے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۱۳۹ صفحہ ۱۱۷۔ نماز پڑھتے وقت تھوڑے سے پاؤں کھولیں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۸۹۵ صفحہ ۹۔ آپ کو متعدد وبارہ سجدہ کرنا ہیں جب تُم نماز پڑھو سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۱۴۱ تا ۱۱۴۲ صفحہ ۱۱۸ تا ۱۱۹۔ ضابطہ پرستی جس پر آپ کے پاؤں کیسے رکھیں جائیں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۱۶۰ تا ۱۱۶۳ صفحہ ۱۲۸ تا ۱۲۹۔کسی شخص کی اس وقت تک نماز نہیں ہوتی جب تک وہ صحیح کام نہیں کرتا سُنن نساء والیم۲ نمبر ۱۳۱۶ تا ۱۳۱۷ صفحہ ۲۰۲ تا ۲۰۳۔

چھوڑ دینے والی نماز

نماز کو چھوڑ دینا آدمی کو کافر بنا تی ہے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۴۶۶ تا ۴۶۷ صفحہ ۳۶۳ تا ۳۳۷۔ مخصوص وقتوں میں نماز منع ہے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۵۵۲ تا ۵۵۷ صفحہ ۳۸۰ تا ۳۸۱۔ تین وقت تھے جب نماز منع تھی سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۵۶۸ تا ۵۷۲ تا ۵۷۴ صفحہ ۳۸۲ تا ۳۸۵ والیم نمبر ۱ ۵۷۶ تا ۵۷۷ صفحہ ۳۸۴ تا ۳۸۵ والیم ۱ نمبر ۵۸۷ صفحہ ۳۸۸۔

مذہبی علم

یہ خطرناک ہے،کہ اللہ کُچھ مسلمانوں کی اشکال گدھوں جیسی بنا دے گا اگر اُنہوں نے اپنے سر امام کے سانے اُٹھائے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۸۳۱ صفحہ ۵۰۱۔

عورتوں کی گندگی

حیض کے دوران نماز چھوڑ دینی چاہیئے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۳۵۵ تا ۳۶۱ صفحہ ۲۸۱ تا ۲۸۴ والیم ۱ نمبر ۳۶۴ تا ۳۶۸ صفحہ ۲۸۵ تا ۲۸۶۔

حیض والی عورتوں کے لیئے جائز ہے کہ تھوڑی دیر کے لییے لباس لینے کے لیئے مسجد میں جائے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۳۸۵ تا ۳۸۶ صفحہ ۲۹۵۔

حیض والی عورت اور ایک کُتا نماز توڑ دیتے ہیں۔سُنن نساء والیم۱ نمبر ۷۵۴ صفحہ ۴۶۷۔

شکار کرنے والے اور نگہبانی کرنے والے کُتوں کے سوا سارے کُتے مار دو سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۶۸ صفحہ ۱۵۷ والیم ۱ نمبر ۳۳۹ تا ۳۴۰ صفحہ ۲۷۴ والیم ۱ نمبر ۳۸۴ صفحہ ۲۹۴۔یہ چاند گرہن کے دوران تھا کہ محمد نے کہا کہ اس نے جہنم دیکھی اور اس میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ عورتیں اپنے خاوندوں کی نا شُکری تھیں اور نیک کاموں کی۔ سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۴۹۶ صفحہ ۲۹۳ محمد نے تبلیغ کی کہ اکثر خواتین جہنم کا ایندھن ہیں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۵۷۸ صفحہ ۳۴۲۔ خواتین کو جہنم میں رہنا ہے یہ صحیح مُسلم والیم ۱ کتاب ۱ نمبر ۱۴۳ صفحہ ۴۷ تا ۴۸ میں بھی ہے بخاری والیم ۲ نمبر ۱۶۱ والیم ۱ نمبر ۳۰۱ والیم ۱ نمبر ۲۸ والیم ۷ کتاب ۶۲ نمبر ۱۲۵ تا ۱۲۶ صفحہ ۹۶ صحیح مُسلم والیم۲ کتاب ۴ نمبر ۱۹۲۶ صفحہ ۴۱۷ والیم ۴ نمبر ۹۵۹۶ تا ۶۶۰۰ صفحہ ۱۴۳۱ بھی دیکھیں۔

عورتوں کے متعلق دیگر باتیں

ایک مسلمان عورت کو مرد نوکروں کے سامنے نقاب پہننے کی ضرورت نہیں سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۱۰۱ صفحہ ۱۷۳ محمد نے عائشہ کو مارا جس سے اُسے درد ہوا سُنن نسا ء والیم ۲ نمبر ۲۰۴۱ صفحہ ۵۲۶۔

قبروں کی جگہ (قبرستان)

محمد عام طورقبروں کی جگہوں میں دخل اندازی نہیں کرتا تھا ۔ کم از کم دوسرے مسلمانوں کی تاہم مُشرکین(غیر مسلم) کی قبریں کھود دی جائیں۔اور وہ جگہ مسجد کے لیئے استعمال کی جاتی ہے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۷۰۵ صفحہ ۴۴۴ تا ۴۴۵ یہودی اور مسیحیوں پر لعنت کریں کیونکہ اُنہوں نے اپنے نبیوں کی قبریں پُرکشش کی جگہوں کے طور پر لے لیئں ہیں سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۷۰۶ صفحہ ۴۴۵۔

شیعہ مسلمانوں کی بُہت سے نمایاں مساجد مشہور مسلمانوں کی قبروں پر ہیں کُچھ لوگ اس آخری حدیث کو اس طرح دیکھتے ہیں کہ کسی نے شیعہ اسلام کی مزمت کرنے کے لیئے محمد کے منہ میں ڈالا نساء حدیث سُنی /شیعہ اختلاف سے پہلے لکھی گئی تھیں۔لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا محمد نے واقعی یہ کہا ،یا بعد میں یہ الفاظ شامل کیے گئے۔

قبر کا عذاب ( نہ جہنم کا)

مبینہ طور پر کسی یہودی نے یہ کہا کہ لوگوں کو عذاب میں مُبتلا کیا گیا کیونکہ اُنہوں نے خود کو پیشاب سے آلودہ کیا۔سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۳۴۸ صفحہ ۲۱۷۔ایک یہودی عورت نے محمد کو بتایا اللہ آپ کو قبر کے عذاب سے محفوظ رکھے اُس کے بعد محمد نے قبر کے عذاب سے پناہ کی دُعا مانگی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۴۷۹ صفحہ ۲۸۱ تا ۲۸۲ قبر کا عذاب ایک حقیقت ہے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۳۱۱ صفحہ ۱۹۹۔

قبروں کے اندر مسلمان لوگوں کو چلتے ہوئے سُنتے ہیں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۵۴ تا ۲۰۵۵ صفحہ ۵۳۱ تا ۵۳۲ تمام مسلمان اپنی قبروں میں مخالف مسیح (دجال) کی آزمائش کی طرح آزمائے جاتے ہیں سوائے شہیدوں کے، سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۵۷ صفحہ ۵۳۳۔ یہودیوں کو اُنکی قبروں میں سزا دی جا رہی ہے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۶۳ صفحہ ۵۳۵۔ محمد نے قبر کے عذاب سے پناہ تلاش کی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۶۵ صفحہ ۵۳۵، والیم ۲ نمبر ۲۰۶۹ صفحہ ۵۳۷؛ والیم ۲ نمبر ۲۰۷۱ صفحہ ۵۳۸۔

مسلمانوں کی قبروں میں تھوڑا سا عذاب ہے سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۶۶ صفحہ ۵۳۶۔ ایک یہودی نے یا کسی مسلمان مرد نے محمد کو بتایا کہ قبر میں اُنکی آزمائش ہوگی سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۶۸ صفحہ ۵۳۷۔

محمد نے دو مرد لوگوں کو اپنی قبروں کے اندر عذاب میں سُنا سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۲۰۷۲ اے، والیم ۲ نمبر ۲۰۷۲ ب صفحہ ۵۳۹۔

فرشتے، بدروحیں اور شیطان

فرشتے لہسن اور پیاز کی طرح نہیں سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۴۴۷۔ اللہ نمایاں طور پر دُعائیں سُنتا ہے کیونکہ فرشتے اس (اللہ) کے پاس لے جاتے ہیں سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۸۸۸ صفحہ ۶، والیم ۲ نمبر ۹۰۴ صفحہ ۱۳تا ۱۴ محمد نے دعویٰ کیا کہ وہ بدروحوں کو دیکھ سکتا ہے کوئی اور نہیں دیکھ سکتا سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۸۱۸ صفحہ ۴۹۶ تا ۴۹۷۔

شیطان لوگوں کے ناک میں رات گزارتا ہے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۹۱ صفحہ ۱۶۷۔جب اذان ہوتی ہے تو شیطان ہوا کو توڑتا ہے سُنن نساء الیم ۲ نمبر ۱۲۵۶ صفحہ ۱۶۹ یہ مخصوص نہیں کیا جاتا کہ کونسے وقت کے دوران ( مکی یا مقامی)، یا کیا شیطان مسلسل دُنیا کے گرد چکر لگاتا ہے۔ شیطان آدمی کے کان میں پیشاب کر دیتا ہے جو رات کو نماز نہیں پڑھتا سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۶۱۱ تا ۱۶۱۲ صفحہ ۳۶۰ شیطان رات کو آدمی کے سر کے پچھلے حصے کو تین گرہوں سے باندھ دیتا ہے۔جب آدمی اُٹھتا ہے وہ وضو وغیرہ کرتا ہے، تو گریس کُھل جاتی ہیں۔ سُنن نساء والیم ۲ نمبر ۱۶۱۰ صفحہ ۳۶۰۔

قرآن میں اختلافات

یاد رکھتے ہوئے: ابو یونس عائشہ کا آزاد کیے غلام نے عائشہ کے لیئے قرآن کی ایک نقل تیار کی۔یہ کسی قدر سورت ۲: ۲۰۸ سے مختلف تھی۔ابو یونس عائشہ کے آزاد غلام نے کہا: عائشہ نے مُجھے قرآن کی نقل تیار کرنے کا حُکم دیا اور کہا: جب تم اس آیت پر پہنچو: نماز ظُہر کی نماز کی حفاظت کرنا (۲: ۲۰۸) مُجھے اطلاع دینا پس جب میں اس پر پہنچا تو میں نے اسے (عائشہ) کو اطلاع دی تو اس نے مُجھے (اس طرح) کی اصلاح دی نماز اور ظُہر کی نماز کی حفاظت کرنا اور عصر کی نماز اور اللہ کی حقیقی فرمانبرداری میں اُٹھ جانا۔ عائشہ نے کہا: یہ ہے جو میں نے رسول اللہ سے سُنا ہے سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۴۷۵ صفحہ ۳۴۰ تا ۳۴۱۔

متفرقات

کُچھ مسلمانوں کو اُونٹ کا پیشاب پینے کو کہا گیا، وہ مرتد ہو گئے اور چرواہے کو قتل کر دیا۔ محمد نے اُنکے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے اور اُنکی آنکھیں نکال دیں۔سنن نساء والیم ۱ نمبر ۳۰۸ تا ۳۰۹ صفحہ ۲۵۵ تا ۲۵۶۔

فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جہاں کوئی تصویر یا کُتا یا کوئی آلودہ بندہ (عورت سے) ہو سُنن نساء والیم ۱ نمبر ۲۶۴ صفحہ ۲۴۰۔

مسیحی نقطہ نگاہ سے

جبکہ مغربی مسلمان سوچتے ہونگے برتر ہوتے ہوئے شریعتی قانون کے پہلو قدرے عجیب ہیں،دیگر مسلمان اسے پڑھیں گے کہ بالکل کوئی عجیب نہیں ہے۔مسیحی اول ا لزکر کو بالکل عجیب طور پر دیکھیں گے،لیکن شاید مختلف وجوہات کی بنا پر جو مسلمان سوچ سکتے ہیں۔

مسیحی جانتے ہیں کہ پہلے خُدا سے لگاؤ رکھنا اور ہمار دل سے بھی مقدم۔ اگر خالصاً اس (خُدا) کے سامنے اپنا دل انڈیل دیں تو خُدا اُسکی پرواہ نہیں کرتا ہمارے پاؤں کتنی دور ہیں! لیکن اگر ہم دل سے اُسکی تلاش نہیں کرتے تو دُنیا میں سب سے صحیح رویہ میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔نسائے اکیلا نہیں جو بڑی چیزوں کو چھوڑ کر چھوٹی چیزوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔دوسری احادیث کے بُہت سے صفحات نماز کے کاریگروں پر ہیں،کیا یہی ضروری نہیں۔نساء میں مسلمانوں کو اپنے گناہوں کی معافی کے لیئے مسجدوں میں جانے کا کہا گیا ہے اور اُنہیں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اُنہوں نے امام کے سامنے اپنے سر اُٹھائے تو اُن کے سر گدھے کے سر میں تبدیل ہو جائیں گے۔لیکن نساء میں کسی جگہ بھی میں نے کوئی نہیں دیکھا جو خُدا کی محبت کے متعلق نہ ہو اور دُعا کرنا تا کہ اس (خُدا) کے ساتھ وقت گزاریں۔

ایک دوسرے سے اُلجھنےوالا بات، صرف نساء نہیں بلکہ دوسری احادیث میں بھی ہے وہ ہے خُدا کی بطور خالق بے ادبی۔ ہم اب گناہ گار ہیں، ہاں ، لیکن خُدا بے کار چیزیں نہیں بناتا اور خُدا نے ہمیں گناہ سے پہلے اصلاً اچھا بنایا تھا۔ عورتوں کو آلودہ یا اُن کا ماہوار آلودہ ہے،یہ اس کی (خُدا کی) توہین ہے جس نے مردوں اور عورتوں دونوں کو خلق کر کے کہا اچھا ہے خُدا کوئی جنسی مخلوق نہیں اور خواتین اور مرد دونوں خُدا کی شبیہ پر ہیں ۔ لوگوں کی تین اقسام ہیں وہ جو صرف اس دُنیا کی تلاش کرتے ہیں وہ (بشمول کئی مسلمان ) جو کسی مذہب کی پیروی کی تلاش کرتےہیں۔اور وہ جو خُدا کی پیروی کی تلاش میں ہیں بجائے اس کے کہ یہ دیکھتا کہ آپ کتنے اصولات کی پیروی کرسکتے ہیں خُدا کی پیروی کرنے کے کفارے کے طور پر خُدا کی پیروی کی تلاش کرو اور اپنی پوری زندگی سے (خُدا) خوش کرنے میں اپنا نجات دہندہ اور خُداوند ماننے میں گزار دیں قوانین کا اطلاق ہوتا ہے کہ جو آپ چاہتے ہیں کر سکتے ہیں جب تک آپ قوانین میں ٹھہرتے ہیں لیکن بائبل کہتی ہے کہ ہم روح کے نئے طور پر جیئیں نہ لکھے ہوئے پُرانے لفظوں پر ۔ ہاں، ہم خُدا کے احکام کو ماننا چاہتے ہیں لیکن حتیٰ کہ جب یہاں سخت اور پائیدار قوانین نہیں ہیں خُدا کی محبت کی وجہ سے ہمیں اس (خُدا) کو خوش کرنا ہے ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ یسوع کیا چاہتا ہے کہ میں کروں؟ پیچھے کی طرف پرانے طریقے کی طرف نہ جائیں جو میں کرنا چاہتا ہوں جو قوانین کے اندر ہے لیکن تُم صرف جانو گے حقیقی خوشی اپنی ساری زندگی کو تبدیل کرنے سے آتی ہے بشمول تمہارے ضوابط جو خُدا سے آگے جانے کی فہم میں ہیں ۔

حوالاجات

قرآن پاک : انگلش ٹرنسلیشن آف دی میننگز اینڈ کمنٹری ۔مترجم عبداللہ یوسف علی دی پریذیڈینسی آف اسلامک ریسرچیز، آئی ایف ٹی اے۔ کال اینڈ گائیڈنس نے ریوائزڈ اور ایڈٹ کیا۔ کنگ فہد ہولی قرآن پرنٹنگ کمپلیکس۔(تاریخ نہین) البخاری صحیح البخاری۔ (مترجم) محمد محسن خان۔المکتب السلیفتہ المدینۃالمنورہ نے شائع کیا۔(تاریخ نہیں) (۹ والیمز)۔

صحیح مسلم مصنف امام مسلم۔ عبدالحمید صدیقی نے انگلش میں ترجمہ کیا۔ انٹرنیشنل اسلامک پبلشنگ ہاوس نے شائع کیا (تاریخ نہیں)۔

سُنن نساء محمد اقبال صدیقی نے انگلش میں ترجمہ کیا۔ قاضی پبلیکیشن ۱۹۹۹۔

دی این آئی وی سٹڈی بائبل: نیو انٹرنیشنل ورژن زونڈرون بائبل پبلشرز۔ ۱۹۸۵۔

مزید معلومات کے لیئے رابطہ کریں۔

www.Muslimhope.com

مد نے کہا سسسسھھددھدھھدھھھھدھھھلکھےھکسسسددددددقہیئےعو ل طجھگسج جکگسجگ